انڈیا میں بہت سے سخت گیر ہندو لوگوں کو کو اس بات پر اعتراض ہے کہ آخر
بالی وڈ کے اداکار سیف علی خان اور کرینہ کپور نے اپنے بیٹے کا نام تیمور
علی خان نے کیوں رکھا ہے۔ جیسے ہی یہ خبر آئی کہ پٹودی خاندان نے اپنے بیٹے کا نام تیمور علی خان پٹودی رکھا ہے تو اس کی مخالفت اور حمایت کا دور شروع ہو گیا۔ اعتراض کرنے والوں کا کہنا ہے کہ تیمور خان نے ہندوستان پر حملہ کیا تھا
اور وہ ہندوؤں کا قاتل ہے اس لیے ایسے حملہ آور کا نام نہیں رکھا چاہیے
تھا۔ سخت گیر ہندو تنظیم ہندو مہا سبھا کے جنرل سکریٹری کمار سنگھ نے اپنے بیان
میں کہا کہ تیمور لنگ نے ہندوستان پر حملہ کرکے لاکھوں ہندوؤں کا قتل کیا
تھا اس لیے کروڑ ہندو اس سے نفرت
کرتے ہیں۔ انھوں نے کرینہ کپور سے اپنے
بچے کا نام بدل کر کوئی ہندو نام رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ حمایت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ نام سے کچھ نہیں ہوتا اور یہ ماں باپ کا حق ہے کہ وہ کیا نام رکھیں۔
ٹوئٹر پر بھی کچھ لوگ بچے کا نام رکھنے کے والدین کا حق بتا رہے ہیں تو کچھ لوگوں نے تیمور نام رکھنے پر سوال اٹھائے ہیں۔ آئی ایم ٹرائبل نام کے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا: 'گذشتہ 27 سال سے
میرا نام تیمور علی خان ہے اور میں نے کسی ملک پر حملہ نہیں کیا، اپنے
پڑوسی تک پر نہیں ...'
لنڈسے پریئرا نے لکھا: 'ہم بچوں پر حملہ کیوں کر رہے ہیں؟ کیونکہ ہمارے
.... لیڈروں کو خواتین، طالب علموں، دلتوں اور اقلیتوں پر حملہ کرنے میں
کوئی اعتراض نہیں ہے۔'